ہجر کی پہلی بارش مہرین بلال سیالکوٹ
ہجر کی پہلی بارش
مہرین بلال سیالکوٹ
اے بارش اب نہ برسا کر
اگر برسنہ، تو ایسا نہ برسا کر
تیرے برسنے سے حالت ہے جو دل کی
اتنا ظلم، ایسا وار نہ برسایا کر
تو جو برستی ہے، آنکھیں برستیں ہیں
آنکھوں کو اتنا نہ رولایاکر
وہ جب گیا تھا اک حسین بارش میں
اس کو اس بارش سے نہ ملایا کر
وہ جو چلا گیا اس کے غم میں مہرین
بارش کی طرح خود کو نہ برسایا کر
************
No comments