urdu column on Filters written by Mahnoor Nisar Ahmad

فلٹرز

 ماہ نور نثار احمد (شکرگڑھ) 

بچپن میں جب کوئی بچہ کسی کو چڑانے کے لئے منہ کا زاویہ بگاڑتا تھا تو امی, ابو یا بڑے بہن بھائی یہ کہتے تھے کہ تمہارا منہ بھی اسی طرح کا ہو جائے گا - اور وہ بچہ ڈر جاتا تھا اور اس برے فعل سے باز آ جاتا تھا -

انسان کو اللہ پاک نے اشرف المخلوقات بنایا ,اسے احسن تخلیق کیا - اسے اس بات کا حکم نہیں کہ کسی اور کی مشابہت اختیار کرے - حلانکہ حدیث شریف میں یہاں تک مرکوز ہے (مفہوم) کہ مرد عورتوں جیسی مشابہت اختیار نا کریں اور عورتوں کو حکم ہے کہ مردوں جیسا لباس زیب تن نا کریں -

لیکن یہ تو اپنی اقسام کے ساتھ مشابہت تھی مطلب کہ انسانوں کی انسانوں کے ساتھ - لیکن آج کل سوشل میڈیا پر جو ایپس آ رہی ہیں - وہ تو قیامت کی نشانیوں میں سے ایک معلوم ہوتی ہیں - ایسے ایسے فلٹرز آ رہے ہیں جو کہ انسانی چہرے کو بگاڑ کر اسے کتا یا بلی بنا دیتے ہیں - کیمرے کے سامنے جانے سے ایک اچھے بھلے انسان کے کان, ناک اور مونچھیں لگ جاتی ہیں - اس انگریزوں کی ایجاد نے مسلمانوں کی آنکھوں, دلوں اور دماغوں پر بھی پردہ ڈال رکھا ہے - ان کو استعمال کرتے ہوئے بچے اور جوان لطف اندوز ہوتے دکھائی دیتے ہیں - آپ کی یہ دنیاوی لطف اندوزی, آخرت میں عذاب کا سبب بھی بن سکتی ہے - آج کل کے نوجوان جوں جوں قرآن سے دور ہوتے جا رہے ہیں-

ان ایپس کا سوشل میڈیا پر اضافہ ہوتا جا رہا ہے - مذاخ اس قدر حد عبور کر چکا ہے کہ اس قوم نے اپنے لیڈروں کو بھی نہیں چھوڑا - قائداعظم محمد علی جناح کی تصاویر پر فلٹرز استعمال کئے جا رہے ہیں - جو کہ انتہائی افسوس ناک بات ہے - 

اس قوم کو اب تک ایک بہتر لیڈر نہیں مل سکا کیونکہ ان کے اعمال ایسے نہیں ہیں کہ اچھے لیڈر کی صورت میں صلہ مل سکے - پرانی کہاوت ہے کہ جیسی عوام ہوتی ہے ویسی ہی حکومت ہوتی ہے - 

انگریزوں نے ایپس بنا لی ہیں کیونکہ وہ کم عقل ہیں انہیں شعور نہیں, وہ قرآن کو جانتے, سمجھتے نہیں - لیکن مسلمانوں کے درمیان ان کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھ کر دل شرمندہ ہو جاتا ہے - اس برائی سے ہمیں کوئی باہر والا آ کر نہیں بچا سکتا - ہمیں خود سمجھ ہونی چاہیے کہ یہ ایک غلط فعل ہے کیونکہ ہمارے درمیان قرآن پاک موجود ہے - کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ ثواب تو مفت میں مل جاتا ہے لیکن گناہ پیسوں سے خریدا جاتا ہے - مطلب نماز کے لئے کوئی رقم درکار نہیں ہے, قرآن مجید کی تلاوت سے ہم مفت جنت خرید سکتے ہیں لیکن دوزخ پیسوں سے اپنے نام کرتا ہے انسان - ان ایپس کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے بھی تو رقم ہی درکار ہے  

اپنے گھر والوں کو اور اپنے بچوں کو اس غلط فعل سے بچانا ہماری ذمہ داری ہے - اس تحریر کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ ان حقائق کی طرف توجہ مبذول کروانا ہے جیسے عوام الناس نے پس پشت ڈال دیا ہے - اللہ پاک ہمیں اور آپ کو بہترین اخلاق والی, اچھے مقصد والی, اور اسوہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ و سلم کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

No comments