پھر یوں ہوا _میمونہ ملک
پھر یوں ہوا
میمونہ ملک
پھر یوں ہوا کہ اذیتوں کی انتہا ہو گئی
پھر یوں ہوا کہ اس نے اپنا درد چھپا لیا
پھر یوں ہوا کہ وہ بے حِس ہوگئی
پھر یوں ہوا کہ اس نے صبر کا دامن تھام لیا
پھر یوں ہوا کہ اس نے یادوں پہ قفل لگا لیئے
پھر یوں ہوا کہ اس نے لوگوں کو ان کے حال پہ چھوڑ کر
خود کو لوگوں کی پرواہ سے بے پرواہ کر لیا
پھر یوں ہوا کہ لوگ اسے بالکل بھول گئے
پھر اس نے بھی احساس دلانا چھوڑ دیا
پھر یوں ہوا کہ اس نے چہرے پر مسکراہٹ سجا کر ،
اپنے درد کو دل کے کونے میں بند کر دیا
پھر یوں ہوا کہ وہ لوگوں کے سامنے خوش رہنے لگی
پھر یوں ہوا کہ لوگ بھی اسے خوش سمجھنے لگے
*********************
No comments