Poetry by Frishty Mariam
کبھی اک بار تو آؤ
پھر چاہے خواب میں آؤ
فقط اک بار ہی آؤ
مگر آؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔
ذرہ سی دیر کی خاطر
چلو تم آ تو جاؤ پر۔
سنو تم بات مت کرنا
اگر مجھ سے خفا ہو جو
نہیں روکوں گی میں تم کو
نہ کچھ پوچھوں گی میں تم سے
مگر تم آ تو جاؤ نہ
اگر تم مان لو کہنا
تو بس اک التجاء سن لو
میری نیندوں کی وادی میں
میرے سپنوں کا گھر ہے جو
وہاں ملنے چلے آنا۔
یا پھر ایسا کرو کہ تم
انھی خاموش سانسوں سے
دبے قدموں چلے آنا
ذرا سے فاصلے پر تم
ذرا سی دیر کی خاطر
وہیں آکر ٹھہر جانا۔
چلو ایسا کرو ورنہ
اگر اتنے خفا ہو تو۔۔۔۔۔
نہیں جو دیکھنا چاہو
پلٹ جاؤنگی میں اس پل
میں آنکھیں بند کر لونگی
مگر جب لوٹ کر جاؤ
تو تم کو دور تک جاتے ہوئے
دیکھوںگی اس لمحے
پھر اس لمحے کو اپنی بند مٹھی میں
ہمیشہ قید رکھوں گی
اگر تم مان لو کہنا
میری ضد ہے
کبھی اک بار تو آؤ
پھر چاہے خواب میں آؤ
مگر آؤ کسی پل میں
کسی لمحے، میرے بھائی
____
فرشتے مریم
No comments