خدا کرے اسے میری ضرورت ہو ازقلم میمونہ ملک

 


 خدا کرے اسے میری ضرورت ہو

خدا کرے میں اُسے کہیں نہ ملوں

خدا کرے وہ مجھے دیکھنے کو ترسے

خدا کرے میں اسے کہیں نہ دِکھوں

خدا کرے اسے میری کمی محسوس ہو

خدا کرے اس کی یہ کمی کبھی پوری نہ ہو

خدا کرے اسے میری تکلیف کا اندازہ ہو

مگر اس وقت میں اس کے پاس نہ ہوں

خدا کرے جب وہ تھک جائے اس زندگی سے

اور اس کو میری شدت سے یاد آئے

تب وہ ہر طرف ڈھونڈے مجھے

لیکن اسے میرے نشانات بھی نہ ملیں

خدا کرے اس دنیا کی رونقوں میں بھی

اسے میرا نہ ہونا ستائے

خدا کرے وہ اپنے کیئے پر پچھتائے

لیکن اپنی غلطیوں کا مداوا نہ کر سکے

اس سب کے باوجود بھی 

خدا کرے اسے اتنی خوشیاں ملیں

کہ اسے دکھوں کی پہچان نہ رہے

خدا کرے اس پر رب کی اتنی رحمتیں ہوں

کہ وہ خود کو خوش قسمت تصوّر کرے 

بس اس سب میں اسے 

ایک میری کمی محسوس ہو

جو کبھی پوری نہ ہو سکے

 

از میمونہ ملک

2 comments: