Urdu poetry for father||fathers Day special poetry |Nadia Tahir

 





ہوتا کوئی جام ایسا بھی جس سے

پی کہ جسے باپ بوڑھے نہ ہوتے


وہ جھریاں نہ ہوتیں، سفیدی نہ ہوتی

قدموں میں بھی لڑکھڑاہٹ نہ ہوتی


وہ لہجے کا دم خم ہوا مدھم کیونکر

وہ بارعب چہرہ کبھی نہ ڈھلکتا


اتاروں میں صدقے شب و روز تیرے

میری جاں میرے باپ تجھ میں قرباں


میں کمزور ہوں پر میں بیٹی ہوں تیری

میں کیسے بتاؤں تو طاقت ہے میری


قسم باخدا نہ تھکوں گی عمر بھر

قدم بہ قدم جو چلو ساتھ میرے


ہوتا کوئی جام ایسا بھی جس سے

پی کہ جسے باپ بوڑھے نہ ہوتے


✍️نادیہ طاہر

No comments