Mery hathun main apnu k lashy hain urdu Column written by Nadia Tahir

 

*میرے ہاتھوں میں اپنوں کے لاشے ہیں*

نادیہ طاہر کے قلم سے


 اب صبر کا دامن چھوٹ چکا

 سسکتے لبوں پر آہیں ہیں

آگ ہے ہر سو پھیل چکی

اپنے جس میں جھلسے ہیں

 سب رشتے مجھ سے چھوٹ رہے 

میرے ہاتھوں میں اپنوں کے لاشے ہیں

آنسو میرے ہر لاشے پر

 گرتے ہیں..بے مول نہیں

 اے اقصیٰ دیکھ کیا حال ہوا

آج مٹی تلے تیرے غازی ہیں

پھر کافر ہم پر غالب ہے 

وہ ساتھی میرے اپنے تھے

جو چپ کو سادھے بیٹھے ہیں

کیا ایمان ہے ان کا بھی غرق ہوا؟ 

پھرکیوں رب کو بھولے بیٹھے ہیں؟ 

ہر کان یہاں پر بہرہ ہے

 ہر آنکھ یہاں پر اندھی ہے

اب نصرت اس کی آئے گی 

 تم پورا بدلہ پاؤ گے

جو ظلم ہیں ہم پر آج ہوئے

 تم اس سے دو گنا پاؤگے

میں آج مروں تو مر جاؤں

 پر وعدہ تم سے کرتی ہوں

 مجھے قسم ہے تیرے ظلموں کی

 اک عرضی میں نے لکھ دی ہے 

جو تم نے ہم پر ظلم کیے 

وہ ذات تجھے نہ چھوڑے گی 

نہ تھام سکو گے اپنوں کو

 بِن مہلت کے مر جاؤ گے

میرے اللہ! تجھے قسم ہے میرے اپنوں کی

 جن کے تھامے میں نے لاشے ہیں

No comments