Hergiz Har nhi hoti written by Armagan Nayab



 عنوان ۔ ہرگز ہار نہیں ہوتی 

ارمغان نایاب 


دشمن دین کہہ رہا ہے 

آؤ تمہیں غم سے خلاصی دوں  

موت کی آغوش کے لیے 

آؤ رسی خون کی پیاسی دوں 

ذمہ داریوں سے آزاد کروں تمہیں  

دنیا سے گلوخلاصی دوں 

مر مر کے جینے سے بہتر ہے 

ایک بار ہی موت کی پھانسی دوں  

دل میں ایک آواز اٹھی تب 

میں تو ایک مسلم ہوں 

اللہ پر ایمان والا ہوں 

تعلیمات نبوی پر چلنے والا ہوں 

میں تو بہت بہادر ہوں 

پھر مجھے مایوسی کیوں ؟

مایوسی تو کفر ہے 

مومن کو زیب نہیں دیتی۔۔ 

یہ سوچ لینا کہ 

جنت یوں ہی نہیں ملتی ۔۔۔

اور حق پر چلنے والوں کی 

ہر گز ہار نہیں ہوتی ۔۔۔

No comments