Mayar Urdu column written by Bint e Nawaz

 کالم:_ معیار 

از قلم:_ بنتِ نواز 

اچھا سنو

کبھی کسے کے لیے اپنے معیار سے نیچے مت آنا۔ تم جو ہو،جیسی ہو، بہت اچھی ہو۔۔کسے کی توجہ کے لیے اپنا معیار نیچے نہ لے کر آنا۔ کیونکہ جو لوگ تمہارے ہیں اور تمہاری قدر کرتے ہیں وہ تو ہمیشہ ہر حال میں تمہاری قدر ہی کریں گے۔۔

ہاں مگر وہ جو شاید چند لمحوں کے لئے تمہاری زندگی میں آئے ہیں اور جن کے لئے تم اپنا معیار تک نیچے لے آئی ہو وہ تب بھی تمہاری قدر نہیں کریں گے۔۔ تب بھی تمہارے نہیں ہونگے۔۔ تم ان کے لیے بہت سے جتن کرو گی۔۔ تم ہر چیز کی اہمیت ان لوگوں کے سامنے کم کردو گی۔۔ تم ہر حال میں انھیں یہ محسوس کرواو گی کہ وہ کس قدر قیمتی ہیں تمہارے لیے ۔۔۔ تم ہر کسے سے لڑ بھی جاو گی۔۔ تم باتیں بھی سن لو گی کہ کہی وہ تمام لوگ تم سے دور نہ ہو جائیں۔۔ حتی کہ تم اپنا تعلق اپنے گھر والوں سے، اتنی محبت کرنے والے اللہ سے بھی خراب کر بیٹھو گی۔۔۔

کس لیے؟؟؟

اس لیے کہ تم چاہتی ہو کہ وہ سب لوگ تمہاری زندگی میں رہیں۔۔ تمہیں وقت دیں۔۔ تمہاری قدر کریں۔۔ تمہیں اپنی اپنی زندگیوں میں قیمتی جانے جیسے تم جانتی ہو۔۔۔!

ویسے مجھے ہنسی آ رہی ہے تم پر۔۔ کس قدر بھولی ہو نا تم۔۔۔۔کتنی معصوم ۔۔۔ ہر کسی کو اپنا بنانے کی کوشش میں لگ جاتی ہو۔۔ اور اس کوشش میں اس قدر گرفتار ہوجاتی ہو کہ بار بار ٹوٹتی ہو۔۔ ہر بار خود کو یہ کہہ کر جوڑ لیتی ہو کہ نہیں اب وہ لوگ ایسا نہیں کریں گے مگر افسوس! وہ ہمیشہ ایسا ہی کرتے ہیں ۔۔ اور ذرا سنو! تمہارا کیا؟ جو ہر بار خود کو جوڑ لیتی ہو! تم میں اتنی ہمت کہاں سے آتی ہے؟ جو ہر بار خود کو جوڑ لیتی ہو!؟


مجھے پتہ ہے

ہاں! مجھے پتہ ہے اور میں یہ بات جانتی ہوں کہ تم اتنی بھی مضبوط نہیں بس تم اداکاری کرتی ہو۔۔ ہو بار خود کو یہ کہہ کر تسلی دے دیتی ہو کہ چلو کچھ نہیں ہوتا معاف کرو اور آگے بڑھو۔۔خیر ہے۔۔کچھ نہیں ہوتا۔۔

میں جانتی ہوں! معلوم ہے مجھے بہت کچھ ہوتا ہے۔۔ ہر بار تمہارا وجود ٹکڑے ٹکڑے ہوتا ہے۔۔ ہر بار تم اللہ کو ان لوگوں کے لیے چھوڑ دیتی ہو۔۔۔ اور یہی تمہاری سب سے بڑی غلطی اور یہی سب سے بڑا نقصان ہے۔۔

تمہیں اپنے حال پر رحم نہیں آتا؟ قابلِ رحم کو تم! 

کن کے پیچھے خود کو روند رہی ہو؟

کن کے لیے خود کو ضائع کر رہی ہو؟

کن کے لیے اتنا ٹوٹ رہی ہو؟

کن کے لیے اس اذیت سے گزر رہی ہو؟

کن کے لیے یہ سب برداشت کر رہی ہو؟

ان کے لئے! 

جن کی زندگی میں تمہاری کوئی اہمیت نہیں!

جو شاید تمہیں بہت عام تصور کرتے ہیں!

اور تم انھیں کیا کچھ مانتی ہو!!!

تم نے اپنے ساتھ اچھا تو نہیں کیا مگر۔۔۔چلو! اب بس کرو۔۔ اب رونا بند کرو۔۔ اب اتنا دکھی نہ ہو۔۔ 

تمہیں پتہ ہے؟

تمہیں پتہ ہے کہ کوئی ہے جو یہ سب دیکھ رہا ہے۔۔ وہ دیکھ رہا ہے کہ کیسے تم پاگلوں کی طرح دوسروں کو راضی کرنے میں لگی ہو۔۔ وہ دیکھ رہا ہے کہ کیسے تم ٹوٹ رہی ہو۔۔۔ کیسے تم روندی جارہی ہو۔۔ وہ سب دیکھ رہا ہے۔۔

پتا ہے کون ہے وہ؟؟

"اللہ تعالی" 

ہاں وہی جو تمہیں ستر ماؤں سے ذیادہ پیار کرتا ہے۔۔وہ تمہیں چاہتا ہے۔۔ ہاں واقعی وہ تمہاری بہت قدر کرتا ہے۔۔ ہاں وہ بھی تمہیں اس دنیا میں کھونے اور جہنم کا ایندھن بننے سے ڈرتا ہے۔۔وہی تو تمہیں بچاتا ہے ہر شر سے۔۔ وہی ہے جو تمہاری طرف خیر کو لے کر آتا ہے ۔۔۔  ہاں وہ تم سے بہت بہت بہت محبت کرتا ہے کہ تم سوچ بھی نہیں سکتی۔۔۔

تو پھر اب

کیا فیصلہ ہے تمہارا؟؟

اس کو چھوڑ کر جانا چاہتی ہو جو تمہاری قدر کرتا ہے؟

جو تمہیں دنیا میں گھمنے نہیں دینا چاہتا

جو تمہیں جہنم سے بچا کر جنت میں جگہ دینا چاہتا ہے

جو قدر کرتا ہے۔۔۔ تمہارے وقت کی، باتوں کی، ہر کوشش کی، ہر عمل کی۔۔

کیا تم اب بھی اُن بے قدرے لوگوں کے خاطر اس بہت قیمتی تعلق کو خراب کرو گی؟

میں جانتی ہوں تم ایسا نہیں کرو گی۔۔

تم اسی کے ساتھ تعلق کو مضبوط بناو گی جو تمہاری بہت قدر کرتا ہے اور تم سے بے پناہ محبت کرتا ہے ۔۔۔

چلو چھوڑو پھر ان بے قدرے لوگو کو 

اور آو اس قدر کرنے والی ذات سے لو لگاتے ہیں

میں تمہیں ایک بات بتاوں!؟

وہ رب ان انسانوں کی طرح نہیں ہے کہ ہم انسانوں کے لیے پورا دن بھی  ضائع کردیں تو وہ قدر نہیں کرتے۔۔۔ مگر وہ جو رب ہے نا۔۔

*"جب کوئی بندہ اسکی جانب ایک قدم بڑھاتا ہے تو وہ اس کی جانب دس قدم بڑھتا ہے"*

کیا کبھی کسی انسان نے ایسا کیا ہے تمہارے لیے؟

یقیناً نہیں!! مگر وہ رب ایسا کرتا ہے دل کو اس بات کا یقین دلا دو! وہ قدر کرتا ہے اور بہت ذیادہ کرتا ہے۔۔ ایک قدم کے بدلے دس قدم۔۔۔

تو اب

ایک بات کا پختہ ارادہ کرلو

کہ لوگوں کو راضی کرتے کرتے اپنے اللہ کو ناراض نہیں کر بیٹھنا۔۔ اور ہمیشہ اللہ کو راضی کرنے کی کوششوں میں مصروف رہنا ہے۔۔

ہاں بس ایک آخری بات

" تم ایک اللہ کو راضی کرلو وہ تمہارے لیے لوگوں کے دل خود راضی کردے گا"

No comments