Urdu Poetry Shikwa e Dard written by Bia Mehmood
شکوہِ درد
بنام اے کے
تم نے میری پہچان چھین لی
بھول گئے او تم نھیں تو میں بھی نھیں
تمھیں تو سب مل گیا
سب کچھ ہے تمھارے پاس
مجھے کیا ملا تم کو کھو کر
تمھارے بنا ایک پل نھیں گزرتا تھا
اب اکیلی ہوگئی ہوں
سب کہتے ہیں تم بدل گئی ہو
تم نے بدل دیا مجھے
تمھاری بے رخی نے اذیت کی انتہا کردی
کیوں کیا تم نے ایسا
میں کہتی تھی نہ کرو یہ سب
تم نھیں مانی عادت ڈال کر اپنی چھوڑ دیا نہ
کہیں آنا جانا ہوتا میرے تم ہمیشہ میرے ساتھ
کیوں کی میری اتنی کیئر
جان تھی نہ میں ،آخر جان نکال لی
یاد رہے گا سب مجھے ، سب یاد
چاہے تم بھول جاؤ
میں بھولنے والوں میں سے نھیں
اب میری پہچان شاعرہ ہونا ہے
میری شاعری میں جو درد و غم کی تشہیر ہے نہ
وہ تھارا ہی اعجاز ہے
جو تمھارے حوالے سے تھی
وہ اب نھیں رہی جس کا دکھ تا عمر رہے گا
ایک دفعہ آواز دے کر تو دیکھا ہوتا
میں نہ آتی تو سارے رابطے ختم کرلیتے
تم نے کوشش ہی نھیں کی
بیچ راہ میں اکیلا کردیا
ملیں اور بچھڑ گئیں
اتنا میرا نقصان کردیا
آخر کیا ملا مجھے صرف تنہائی
آنسو میرا مقدر ٹھہرے
تم نے اپنا احساس بھی چیھن لیا
کھوگئی میں خود سے بھی
ہاں کھوگئی ہوں یہ سب تم نے کیا
تمھارے عشق نے اذیت دی
میری روح کوتار تار کردیا
ٹوٹ گئی ہوں میں
سارے رنگ و روپ کھو گئے میرے
کوئی خواہش ،کوئی آرزو باقی نھیں رہی اب
مَیں ہو کر بھی نھیں رہی
*******************************
ازقلم : بیا محمود
No comments