Yad e Mazi Urdu poetry written by Hamid Raza



 یاد ماضی 

حامد رضا ، ریاض ، سعودی عرب


غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں

تُو نے مجھ کو کھو دیا! میں نے تجھے کھویا نہیں 


 نیند کا آنکھوں میں تھا ہلکا گلابی سا خمار

لگا یوں جیسے شب کو وہ دیر تک سویا نہیں


ہر طرف در و دیوار اور ان میں آنکھوں کے ہجوم

کہہ سکے جو دل کی حالت! وہ بھی لب گویا نہیں


جُرم آدم نے کیا !  اور نسلِ آدم کو ملی سزا

کاٹتا ہوں زندگی بھر! میں نے جو بویا نہیں

 

 رضا جانتا ہوں میں بھی ایک شخص کو 

غم سے پتھر ہو گیا ! لیکن کبھی رویا نہیں

No comments