Tum bin sajan kesi eid urdu poetry written by Biya Mehmood

 

عید

تم بن ساجن کیسی عید؟

میرا ساجن جو پردیس گیا 

لاگے نہ اک پل مورا جیا 

مہندی ،چوڑی ،بندیا ساجن

پائل ، آنچل ، آنکھوں کا کاجل 

چیخ چیخ کر تجھے پکاریں

اب تو آجا او ہرجائی 

دے دے مجھ کو زندگی کی نوید

تم بن ساجن کیسی عید؟

اب کی بار تو ساون میں ہی 

دیکھو آرہی ہے عید 

آم کے پیڑ پہ ساجن میں 

سکھیوں سنگ جو جھولا جھولوں

تیرا وعدہ کیسے بھولوں 

تیرا راستہ دیکھیں آنکھیں میری 

ترسیں ساجن دید کو تیری 

اب تو کوئی سندیسہ بھیجو 

خط لکھو یا خود ہی آؤ 

رکھ لو مان تم میرا ساجن 

تیری دید ہی میری عید 

تم بن ساجن کیسی عید؟

Biya Mehmood

No comments