Barish urdu poetry written by Mehreen Bilal

 

بارش

مہرین (سیالکوٹ)

آج دیکھو ذرا بارش کی شدت کو

کوئی ملنے آیا ہے اپنے محبوب کو


کوئی چھوڑ کہ دنیا کی ساری رنگینیوں کو 

آیا ہے بس، بارش میں ذرا رقص کرنے کو


آج تو تھوڑا آسمان بھی ہے مہربان ہونے کو

اک حسیں ملاقات کو، اک حسیں یاد بنانے کو


آسماں ہے خوش بھی، اور ہے تیار جھومنے کو

دے رہا دعوت نظارہ بھی، دیکھنے کو لوگوں کو


دیکھ کے آسماں کو، ہے زمیں بھی تیار کچھ کرنے کو

جانے کا رستہ نہیں بتا رہی مہرین، ان دو حسین لوگوں کو

No comments