Mera nam mat lyna urdu poetry written by Biya Mehmood


 میرا نام مت لینا

تم میرا نام مت لینا 

مجھے تم یاد مت رکھنا 

کہ تم سے دور رہنے کی 

تمھارا انتظار کرنے کی 

عادت دل کو ہے جاناں 

بہت ہی جان لیوا ہے

کہ جب تم پاس ہوتے ہو 

تم میرے نھیں ہوتے 


تمھیں وقت ہی کب ہے 

کہ میری وفا کو دیکھو تم 

میرے انمول جزبوں کو 

پہچان پاؤ تم 

کہ میری ہنسی میں غم جو شامل ہے 

نھیں پہچان پاتے تم 

میری نم آنکھوں کی نھیں سن پاتے تم

میرا نم لہجہ کیونکر سنائی دے تمھیں 

تم تو انجان ہو نہ مجھ سے 

ہوگئے ہو دور تم مجھ سے 

تو بس عہد کرلو تم 

تم میرا نام مت لینا 

مجھے تم یاد مت کرنا

کہ میرا ہونا نہ ہونا جاناں

ایک برابر ہے تمھارے لیے 

تمھیں کب فرق پڑتا ہے 

کہ میں ناراض ہوں تم سے 

یا کوئی مجھ کو شکوہ ہے 

میرا سرد سا لہجہ تمھاری جان نھیں لیتا 

تم نے تو نئی دنیا بسا لی ہے 

مگر میں آج بھی وہیں ٹھہری ہوں 

کہ جیسے ہی رات ہوتی ہے 

تمھاری راہ تکتی ہوں 

دل میں آس ہوتی ہے 

کہ اب تم مجھ سے بولو گے 

میں فون ہاتھ میں تھامے 

گھنٹوں چپ ہی رہتی ہوں 

کہ تم ہی بات کرو مجھ سے 

مگر ایسا نھیں ہوتا

خوش فہمی ہے محض  جاناں

جو دل کو چکنا چور کرتی ہے 

میری سانسیں اکھڑتی ہیں

مگر میں پھر بھی جاناں

تم سے پیار کرتی ہوں

کبھی فرصت ملے گر تم کو 

تم میرا نام مت لینا 

مجھے دل سے بلا لینا 

میں تم کو وہیں پر ملوں گی 

جہاں پہ تم نے چھوڑا تھا 

میرے دل کو توڑا تھا 

جسے تم بھول بیٹھے ہو 

راہ کی دھول کربیٹھے ہو

مگر جب یاد آؤں تو 

پلٹ آنا میری جاناں 

میں ٹوٹے دل اور زخمی مسکراہٹ لیے 

تم کو وہیں پر ملوں گی 

بس اتنی گزارش ہے 

میرے حصے کی محبت کو 

اب بانٹنا نھیں کہ 

میں تم کو بانٹ نہ پاؤ گی 

کہ خود غرض ہوں جاناں

کہ مجھے خود سے ہی ضد سی ہے 

کہ تم میرے ہی ہو بس

تم میرا نام مت لینا 

مجھے تم یاد مت کرنا 

بس جب یاد آؤں تو 

تم دیر مت کرنا 

گلے مجھ کو لگا لینا 

میں کھل کہ رونا چاہتی ہوں 

میں تم بن رہ نھیں سکتی 

مگر یہ کہ نھیں پاتی 

Biya Mehmood

1 comment: