Khadija Murtaza urdu poetry collection
لہجوں کو جھیلنے کے بعد
لفظوں کو سمجھنے کے بعد
انسانوں کو پرکھنے کے بعد
چہروں کے بدلنے کے بعد
سب کچھ سننے کے بعد
ہونٹوں پر مسکراہٹ سجاکر
اور تھوڑے سے آنسو بہا کر
پھر دل میں میرے اٹھتی
ہے یہ بے نام"حسرت"کہ
کاش میں اک پتھر ہوتی
پھر لہجوں کی، لفظوں کی
نہ مجھے کوئی سمجھ ہوتی
اے کاش! میں اک پتھر ہوتی
اے کاش !میں اک پتھر ہوتی
بقلم:خدیجہ مرتضیٰ (ظفروال)
***************
2.....
4......
6......
No comments