آخر کیوں منائیں ہم 14 فروری ازقلم کومل ناز

 
از قلم: کومل ناز (دریا ننگل)
آخر کیوں منائیں ہم 14 فروری؟؟

14 فروری جسے عام زبان میں لوگ ویلنٹائن ڈے کے نام سے جانتے ہیں۔ اور دو محبت کرنے والے آپس میں ملتے اور ایک دوسرے کو تحائف پیش کرتے۔ اور پھر کچھ محبت کرنے والے اپنی محبت کا ثبوت مانگتے۔ کونسا ثبوت؟ کیسا ثبوت؟ جو جسم کا ننگا کردے اسے تم لوگ محبت کا نام دیتے ہو۔ محبت ایک پاک احساس ہے۔ ایک پاک جذبہ ہے۔ جو اس قسم کے ثبوتوں سے پاک ہے۔ اور پھر ہم جب ایسے سستے عاشقوں سے کہے کہ محبت گناہ ہے تو زلیخا اور حضرت یوسف علیہ السلام کی مثالیں دیتے ہیں۔ وہ محبت ہی کیا جو تمہارے جسم سے لباس اتارے۔ محبت میں عزت سب سے زیادہ افضل ہے۔تم تو لڑکی ہو۔ کیا کسی کی دو پل کی محبت کے لیے تم اپنی عزت گنواؤ گی؟ اگر وہ شخص تم سے محبت کرتا ہوتا تو تمہیں عزت دیتا۔ تمہارے سر پر چادر دیتا نہ کہ اتارتا۔ اس دنیا کی دو پل کی محبت کے لیے تم اپنے اس کی باپ کی عزت کو خاک میں ملاؤ گی جو تمہاری آنکھوں میں آنسو تک نہیں آنے دیتا۔ جو خود کی خواہشات نہیں بلکہ تمہاری خواہشات پوری کرنے میں لگا رہتا۔ اس ماں کی آنکھ میں آنسو آنے دو گی جو تمہارے لیے پوری دنیا سے لڑنے کو تیار ہو جاتی ہے۔ جو اپنی بیٹی سے خود سے زیادہ محبت کرتی ہے۔ 

یہ آج کل کے سستے عاشق محبت کا ثبوت مانگتے ہیں۔ ارے کونسا ثبوت کیسا ثبوت؟ جسم کو ننگا کر کے ثابت کرنا ہے کہ محبت ہے تو پھر لعنت ایسی محبت پر۔ 

اگر ثبوت دینا تو پڑھ لکھ کر اپنے ماں باپ کو ثبوت دو اپنی محبت کا، ان کا نام روشن کرو۔ ان کی فرمانبرداری کرو۔ ان کے آگے یہ ثابت کرو کہ تم ایک اچھے بیٹے/ بیٹی ہو۔محبت ہاہاہا کونسی محبث؟ کیسی محبت؟ اگر تمہاری محبت اتنی سچی ہے تو تمہیں کسی غریب، لاوارث، بدصورت سے کیوں نہیں ہوتی؟ تو پھر تم محبت میں اپنے درجے کا انسان ہی کیوں تلاش کرتے ہو؟ اگر تم امیر ہو تو کسی غریب، فقیر سے محبت کیوں نہیں کرتے؟ پھر امیر ہی کیوں تلاش کرتے ہو؟ 

کیونکہ تمہاری محبت نہیں حوس ہے۔ جو صرف خوبصورت اور حسین و جمیل سے ہی ہوتی ہے۔ تو ایسی محبت کے لیے تم اپنے ماں باپ کو دنیا والوں کے سامنے رسوا کرو گے؟ یہ محبت کچھ نہیں ہے۔ اگر کوئی لاک رشتہ ہے تو وہ نکاح ہے۔جسے محبت ہوتی ہے وہ تمہیں ایسے نہیں چھوڑتا ان دنوں کے لیے وہ نکاح کی شکل دیتا ہے۔ اور پاک محبت کرتا ہے۔

ہم مسلمان ہیں الحمدللہ۔ اور پاک رشتہ نکاح ہے۔ تو پھر اس محبت پر کیوں یقین کریں ہم؟ تو پھر آخر کیوں منائیں ہم 14 فروری؟

No comments