Ankhin written by Ashi Khokher


 "آنکھیں "

دل کا حال کہتی ہیں آنکھیں 

بن بولے سب کچھ کہتی ہیں آنکھیں 

کچھ کرنے کے,کچھ پانے کے سپنے

رات دن بُنتیں ہیں آنکھیں 

گر رہ جاۓ کوئی خواب ادھورا

پھر بنجر و ویران ہو جاتی ہیں آنکھیں 

رتجگوں کی لالی نہیں  جاتی ان سے

جو کسی کی یاد میں ٹوٹ کے برسیں آنکھیں 

بھری محفل میں جو اچانک یاد آجاۓ

یہ آنکھیں پھر کہاں رہتی ہیں میری آنکھیں 

مشکل ہے بچا پاۓ کوئی خود کو

اک بار جو دیکھ لے اُنکی حسین آنکھیں

ان آنکھوں کو خدا نے "حورعین" کہا

کیا لکھوں میں ہیں یہ لاجواب آنکھیں 

عاشی کھوکھر 

سیالکوٹ

No comments