آزادی کیسے ممکن ہے از قلم ماہ نور نثار
آزادی کیسے ممکن ہے ؟
از قلم : ماہ نور نثار
آج تہتر برس بیت چکے - لیکن کشمیر کا مسئلہ ایک قدم آگے نا بڑھ سکا - ان تہتر سالوں کے سورج نے جو ظلم و ستم کشمیر کے ساتھ ہوتے ہوئے دیکھا ہے وہ ناقابل بیاں ہے - کشمیر کا ہر زرہ, ہر پیاڑ, پانی کا ایک ایک قطرہ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سر عام ہوتی ہے- لیکن انسانی حقوق کے محافظ آنکھوں پہ پردہ ڈالے غفلت کی نیند سوتے رہے - ان کے کان بہرے اور زبان گونگی ہو جاتی ہے- کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر کیا گیا, لیکن کیا ہوا ؟ کشمیر کی آزادی کے لئے تنظیمیں قائم کی گئیں - لیکن کیا کشمیر آزاد ہے ؟ - کشمیریوں کی مدد کے لئے کیمپ لگائے جاتے ہیں - لیکن کیا ان کو مدد مل رہی ہے ؟ جی نہیں - بلکہ بھارت اپنی ہٹ دھرمی کو قائم رکھتے ہوئے کشمیریوں کو مٹانے اور وہاں پر ہندوؤں کو بسانے کے لئے سر توڑ کوشش کر رہا ہے - بھارت کی کوشش تو نظر آ رہی ہے لیکن کیا ہماری کوشش نظر آ رہی ہے آزاد کروانے کی؟
کہتے ہیں کہ کشمیر جنت ہے تو کیا جنت بس کہنے سے مل جاتی ہے ؟ جنت کے لئے تو جہاد کرنا پڑتا ہے- اپنے نفس سے جہاد, ظالم حکمرانوں کے خلاف جہاد, برائی کے خلاف جہاد, اپنے بھائیوں کی عصمت اور جان بچانے کے لئے جہاد - پھر جا کر ملے گی جنت - کشمیر کو بھارت کے چنگل سے آزاد کروانے کے لئے پہلے سب اسلامی ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا پڑے گا - مسلمانوں کو اپنا جزبہ جہاد پیدا کرنا ہو گا - انہیں اس بات سے آشنا ہونا پڑے گا کہ بھارت نہ صرف کشمیریوں پر ظلم و ستم کر رہا ہے بلکہ یہ وار تمام اسلامی ممالک پر ہے
کشمیر کے مسئلے کو ایک ایک کر کے نہیں بلکہ تمام اسلامی ممالک کو اکٹھے بات کرنی ہو گ
کشمیریوں کے حق کی خاطر, انسانی حقوق کی بقاء کے لئے اور مسلمانوں کو بچانے کے لئے پاکستان کو اپنا عملی کردار ادا کرنا ہو گا - یہ جلسے اور خطابات سے کشمیر آزاد نہیں ہو گا بلکہ ہندوؤں کی شدت پسندی برقرار رہے گی جب تک انہیں کسی ٹھوس طریقے سے نا سمجھایا جائے گا یہ قوم نہیں سمجھے گی
********************************
No comments