میرے والدین ازقلم خدیجہ مرتضی
(میرے والدین)
خدیجہ مرتضی
میری زندگی ادھوری ہے ان کی چمکاہٹ کے بغیر
جیسے کوئی عمارت ہو کسی بھی سجاوٹ کے بغیر
نام لیے اِن کا منہ میٹھا ہوتا ہے ایسے
جیسے شہد ہو کسی بھی ملاوٹ کے بغیر
سمجھ جاتے ہیں مشکلوں کو ہماری ایسے
جیسے نزولِ وحی ہو کسی بھی آہٹ کے بغیر
خدمت سے ان کی خرید لیتی ہوں خوشیاں ایسے
جیسے ملتی ہو مزدوری کسی بھی تھکاوٹ کے بغیر
غرض سازشوں کی دھوپ میں ،بے وفائی کے دور میں
خالص ہے یہ رشتہ کسی بھی بناوٹ کے بغیر
*************
No comments