Khayalat by Mahnoor Nisar Ahmad

 

خیالات 

ماہ نور نثار احمد 

کبھی  فرصت نہیں ملتی 

کہ کچھ اچھا لکھ لیں 

کبھی فرصت میں بھی 

اچھے الفاظ نہیں ملتے

کبھی خیالات کر دیتے ہیں 

لفظوں کی تسلی          

  کبھی الفاظ سے دل کے 

جذبات نہیں ملتے 

جو سمجھ لیں اب

دل کے حالات آنکھوں سے

 مجھے ایسے عوام الناس 

آخر کیوں نہیں ملتے؟ 

تعلقات بڑھا دیتے ہیں

 توقعات کے مواقع

 ہم اسی واسطے

 اب لوگوں سے نہیں ملتے 

جن سے ملتے ہیں

 دل کے راستے جا کے

 وہ لوگ اکثر

 نصیبوں میں نہیں ملتے 

تم کو فرصت ہی نہیں

 کہ ہم سے بات کر لو 

یہ آج اس نے کہا جس کے اثرات

 بھی ہمیں کہیں نہیں ملتے 

اور میری نظم 

 اب اختتام کو پہنچی ہے

 مجھے اکثر نظموں کے

 آخری فقرات نہیں ملتے

No comments