Poetry by Ayesha Ali



 آؤ تمہیں اک داستاں سناؤ

جنت نظیر وادی کشمیر کا 

جہاں قتل و غارت عام ہے

جہاں ظلم کی انتہا ہوتی ہے

ہر روز وہاں نادیاں بہتی ہے

ہے لال رنگ جیسا اس کا رنگ

فرض نمازیں تو پانچ ہے مگر

نمازِ جنازہ بھی فرض ہے وہاں

ماؤں کی شہزادہ کے جنازوں پر

سر سبز پرچم لہرائی جاتی ہے

کشمیر کی بیٹیاں بے سروساماں

ہر روز رل رہی ہے اجڑ رہی ہے

منتظر ہے وادی کشمیر کے نگاہیں 

کسی مسیحا کے جو اسے آزاد کرائیں

مگر ایسا کوئی نہیں ہے کوئی بھی نہیں

میرے اللّٰہ جنگ بدر سا سماں پیدا کر

ان کی مدد کے لئے فرشتے اترا دے۔۔

 عائشہ علی

No comments