Poetry by Memoona Malik

 

نظم

میمونہ ملک

وہ وادی جہاں خون کی ہولی ہے

وہ وادی جہاں ہر صبح اندھیری ہے

وہ وادی جہاں جان بھی سستی ہے 

وہ وادی جہاں وحشت برستی  ہے

وہ  وادی جہاں جہنم کا سماں ہے

وہ وادی جہاں ہر گھر قبرستاں ہے

وہ وادی جہاں درندگی کی انتہا ہے

وہ وادی جہاں موت بھی حیراں ہے

وہ وادی جو جنت نظیر ہونے کے باوجود

جہنم کا نظارہ دیتی ہے

وہ وادی جہاں بیٹیوں کی عزتیں لٹ رہی ہیں

وہ وادی جہاں ماؤں کے جگر کَٹ رہے ہیں

وہ وادی جہاں معصوم بچوں کے 

خواب بھی چھینے جاتے ہیں

اسے کشمیر کہتے ہیں،اسے کشمیر کہتے ہیں

***************

No comments