Poetry on Kashmir Day by Ashi Khokher
کشمیر
ازقلم۔عاشی کھوکھر سیالکوٹ
اک وادی ہے خطہ ارض پہ ایسی
سُنا ہے لوگ جنت کہتے ہیں اسے
اس جنت کا میں کیا حال سُناؤں
ہر گھر کے باہر ہے دشمن کا پہرہ لگا
نہیں آزادی اتنی کہ مرضی سے سانس بھی لیں
محفوظ نہیں عزتیں ماؤں بہنوں بیٹیوں کی
ہے قتل و غارت عام یہاں
یہاں خون کی ہولی کھیلی جاتی ہے
ہیں بھوک و افلاس کے ڈھیرے یہاں
ہر روز یہاں عزتیں لٹتی ہیں
بربریت کی ہے انتہا یہاں
فرض نمازیں تو ہیں پانچ مگر
اک نمازِجنازہ بھی ہے فرض یہاں
آہیں سسکیاں دکھ اور رنج
جگرا سب کا ہے بہت بڑا یہاں
دنیا کہتی ہے اس وادی کو کشمیر
وقت بتاتا ہے تھی کبھی یہ جنت نظیر
اس دور کے نمرودوں فرعونوں یذیدوں نے
ہے جنت تیری لُوٹ لی مولا
تُو بھیج طوفانِ نوؑح کوئی
یا جلا دے آتشِ ابراؑہیم یہاں
کردے غرق دشمن کو فرعون کے جیسے
آزادی لکھ دے قسمت میں یوسفؑ کے جیسے
ہے دعا مولا جنت کو واپس جنت کردے
دشمنوں کو تُو ناسیت و نابُود کردے
آمیییین
No comments