ادب کی پہچان وقت کے نام از قلم ندا رزاق
تحریر :ادب کی پہچان وقت کے نام
از قلم: ندا رزاق
آج تک ہمیشہ ہم ادب کی پہچان لوگوں کو دیکھ کر کرتے ہیں لوگوں میں ادب ڈھونڈتے ہیں پر کیا کبھی ہم نے سوچا جو زندگی ہمیں عطاء کی جاتی ہے اس کی کیا اہمیت ہوتی ہے اس کی اگر قدر نہ کی جائے تو زندگی ہمیں ہماری قدر کرنا سیکھا دیتی ہے ادب لوگوں کے الفاظوں میں تلاش کرنے والے بھول جاتے ہیں زندگی کو بھی ادب دینا ضروری ہے کیوں کہ زندگی ملتی ہے تو ہمیں ادب کا بھی احساس ہوتا ہے آج اگر کوئی تمیز سے بات کر لے تو ہمیں اندازہ ہوتا ہے کے اس انسان میں ادب ہے پر زندگی جو ہمیں سکھاتی ہے اس زندگی کی اس کے وقت کی قدر اور اس کی عزت کرنا ہم بھول جاتے ہیں اچھا وقت آ جائے تو ہم خوشی سے پھولنے لگتے ہیں بھول جاتے ہیں کہ یہ خوشی یہ اچھا وقت ہماری زندگی ملنے کی وجہ سے ہی آیا ہے یہ وقت ہم اپنے اللّه کو بھول جاتے ہیں کہ جس رب نے ہمیں زندگی عطاء کی اچھا وقت عطاء کیا اس رب کا شکر گزار ہونا چاہئے اسکے عطاء کئے اچھے وقت کی قدر کریں لیکن نہیں ہم لوگ اس قدر اپنی انا میں کھو چکے ہیں کہ ہم اچھے وقت کا بھی کریڈٹ اپنی ذات کو دی دیتے ہیں اور غرور اور تكبر کی حدود بھول کر خود کو فرشتہ بنا بیٹھتے ہیں جو وقت ہمیں اچھا اور برا سیکھاتا ہے ہم اسکو ہی ان دیکھا کر جاتے ہیں اور بھول جاتے ہیں کہ وقت بھی اللّه کا محتاج ہے تو ہماری کیا حیثیت ذرا سی ٹھوکر لگ جائے تو بھی ہم وقت کو کوسنے لگتے ہیں کہ یہ وقت ہی منحوس ہے ہمارا سب کچھ چھین لیا ہم سے
ہم اپنی تمیز تک بھول جاتے ہیں کیا ادب کیا تمیز ہم لوگ ادب کو بس دو میٹھے بول کو ادب کا نام دے کر خوش ہو جاتے ہیں پر ذرا سا برا وقت آ جائے تو سارے ادب و آداب بھول جاتے ہیں صرف انسان کا ہی نہیں وقت کا ادب کرنا بھی ضروری ہے وقت کا ادب وہی کر سکتا ہے جو وقت کو عزت دینا اور اس کی قدر کرنا جانتا ہے۔
No comments