فلسفہ محبت ازقلم مصباح عزیز


 فلسفہ محبت

محبت کب مرتی ہے؛ محبت زندہ رہتی ہے

کبھی دلوں میں بستی ہے؛ کبھی روح میں پلتی ہے

بہت گہرے راز ہیں ؛ محبت کے محبت میں

کبھی شہد گھولتی ہے؛ کبھی بچھو سا ڈستی ہے

آب حیات پی کر بھی انسان زندہ نہیں رہتا

خوشیاں دے کر بھی ؛ محبت دکھ میں پلتی ہے

کوئی نبھانے والا ہو تو دنیا یاد رکھتی ہے

ورنہ محبت پل پل گھٹتی ہے ہر پل مرتی ہے

کبھی تم بھی آؤمیری محبت سمجھنے کو

بنا کوشش کے یہ کسی کو کب ملتی ہے

عنوان محبت ہم تو بس اتنا ہی لکھ پائے مش

محبت سکھ بھی دیتی ہے محبت دکھ بھی دیتی ہے

✍️✍️مصباح عزیز

No comments