خود نمائی از قلم حلیمہ طارق


انتسابپروفیسر ڈاکٹر رشید امجد(مرحوم) کے نام


 عنوان: خود نمائی


میں  امید کا تنکا ہوں سطح آب پر ڈولتا ہوں

گویا  تہ آب کسی ڈوبنے والے  کو کھوجتا ہوں

  

میں پر فشانی کے عمل سے  بالآخر گزرا ہوں

اور فضائے بسیط کے نیل میں اڑتا پھرتا ہوں


میری ذات عمل کیمیاء کا ہر بھید کھولتی ہے

 میں پارس ہوں فولاد کو سونے میں ڈھالتا ہوں


میرا قرب جنھیں ہے میسر ان سے پوچھ لو تم

میں طالب کو مطلوب کے قالب میں ڈھالتا ہوں


بے مول جتنے بھی میرے پاس آتے ہیں ان کو

 میں انمول ہستی  کے  پیرہن میں سجاتا ہوں 


میں ںسنگ تراش نہیں ہوں بخدا ہرگز نہیں ہوں

پر سنگ ہیں جو دل،   انھیں شمعِ موم بناتا ہوں


میں ہوں آفتاب نظامِ علم  و ادب و نسق  کا 

بے نور کُرًوں کو منور ماہتاب میں اُجالتا ہوں


حلیمہ طارق 

No comments