ماہر نفسیات کون ہوتا ہے؟ ازقلم حافظہ ایمن عائشہ

 حافظہ ایمن عائشہ

ماہر نفسیات کون ہوتا ہے؟


معاشرے کا ایک ایسا حساس فرد جو لوگوں کے دماغوں اور دلوں پر محیط روگ، بے چینی، پریشانی اور ہر دکھ کا مخلصانہ انداز میں تجزیہ کر کے اسے اپنی تکلیف سمجھ کر دور کرنے کی کامیاب کوشش کرتا ہے۔ اپنی راتوں کا سکون اور نیند خراب کر کے دوسروں کی پریشانیوں کا حل ڈھونڈتا ہے۔ لوگوں کو پرسکون اور پر امید زندگی دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔  ہم اپنے اردگرد نظر دہرائیں تو ہمیں محسوس ہوگا ہر دوسرا شخص پریشان ہے۔ ٹینشن میں ہے، ڈپریشن کا شکار ہے۔ لیکن اس کا حل تلاش کرنے میں ناکام نظر اتے ہیں۔ یہی اہم کام ماہرِ نفسیات سر انجام دیتا ہے۔ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ ماہرِ نفسیات کے پاس علاج کے لیے کسی کو تب ہی لے کر جایا جاتا ہے جب یقین ہو جائے کے یہ مکمل پاگل ہو چکا ہے اور اب اس کا گھر میں رہنا خطرے سے خالی نہیں۔ اگر یہی علاج پاگل ہونے سے پہلے کروا لیا جائے تو کوئی ڈپریشن کا شکار نہ رہے، کوئی نا امیدی سے بھرپور زندگی برائے نام نہ جییے۔


(ماہر نفسیات کے نام)


ہر دل کی تمنا کو سن لیتا ہوں

اسکی صدائیں میں سن لیتا ہوں


کوئی بے سہارا ہو یا دل برداشتہ

ہر دل کو  میں سکون دیتا ہوں


زندگی سے اکتائے ہوئے لوگوں کو

زندگے کے میں نئے معنی دیتا ہوں


کوئی زندگی سے ہار بیٹھے تو

نئی آرزو نئی تمنا میں دیتا ہوں


ٹوٹے ہوئے ناکارہ دل کو بھی

اپنے فن سے میں جوڑ لیتا ہوں


یہ فن ہے یا خدا کا کرم خاص

میں ہر انسان کو سمجھ لیتا ہوں


دنیا کس طرف بہتی جا رہی ہے

اس کی ہر سمت بھانپ لیتا ہوں


جذبات کی فراوانی سے چور

ہر نفس کو میں سمجھ لیتا ہوں


دل ناداں کی بے چینیوں کو

اک پر سکون دل میں دیتا ہوں


میں صرف ماہر نفسیات ہی نہیں

دل سے روح تک کو پہچان لیتا ہوں


کوئی سمجھ سکے تو بتلاؤں اسے

میں اس فن کو خداداد سمجھتا ہوں

No comments