Urdu best Column by Misbah Aziz
لوگوں کو لگتا ہے میں بہت مظبوط ہوں میں روتی نہیں مجھے کبھی دکھ نہیں ہوتا میں ہرٹ نہیں ہوتی۔لیکن کوئی یہ نہیں جانتا کہ اتنی مضبوط دکھنے والی لڑکی اندر سے کتنی کھوکھلی ہے۔اس کا وجود دھیرے دھیرے ریت کے ذروں کی مانند ہوا میں تحلیل ہوتا جا رہا ہے۔۔اس کا وجود ایسی کرچیوں میں بٹ چکا ہے جسے سمیٹتے سمیٹتے اس کے ہاتھ زخمی ہوچکے ہیں۔ اس کے پاس کہنے کیلیئے الفظ ختم ہو چکے ہیں۔ کوئی یہ نہیں جاتنا کہ باہر سے اتنی مضبو ط دکھنے والی لڑکی اندر ہی اندر مرتی جا رہی ہے۔ کوئی نہیں جانتا💔کونی نہیں جانتا😑
(✍️ازقلم مصباح عزیز)
No comments