Meri Mazboot Ami column written by writer Bint e Nawaz
~ (میری مضبوط امی)
انکی ہنسی میں اسکی جان بستی تھی اور جب وہ روتی تھی نا تو اسکی جان نکلتی تھی۔۔۔۔۔
آج پھر وہ آنکھیں رو رہی تھیں۔۔
وہ۔۔ وہ کیا کرتی۔۔ وہ تو خود ٹوٹی پڑی تھی۔۔ خیر۔۔ اس نے اپنے الفاظوں کے گونجل میں سے کچھ الفاظ نکالے، ترتیب دی۔۔۔ اور اپنے جلتے بجتے دیے سے اپنی امی کا دیا روشن کر دیا۔۔۔ ساری گفتگو کے بعد اسکی امی نے اپنی آنکھیں صاف کرتے ہوئے اسے غور سے دیکھا۔۔۔ اس وقت اسکی امی کی آنکھیں کسی ہیرے کی مانند چمک رہی تھیں ۔۔۔ کہتی ہیں۔۔۔ تم اتنی سی تھی جب میری گود میں آئی تھی۔۔۔ آج اتنی بڑی اور مضبوط ہوگئ ہو کہ اپنی ماں کے ٹوٹے حوصلوں کو جوڑ رہی ہو۔۔ یہ کہہ کر ہی اسکی امی نے اسکا ماتھا چوما اور گلے سے لگا لیا۔۔۔ اور کہا کہ اگر اللہ مجھے تم جیسی اولاد نہ دیتی تو میں یونہی ہمت ہار کر روتی رہتی۔۔ وہ مسکرائی اور کہنے لگی کہ میں ایک مضبوط ماں کی مضبوط بیٹی ہوں اور بے فکر رہیں میری پیاری امی
(بنت نواز)
No comments