Urdu column written by Kashma Seel Ghazal
ایک زمانہ تھا جب میں ہواؤں میں تھی. میں دنیا کی رنگینیوں میں اس قدر کھو گئی تھی کہ مجھے کچھ اور نظر نہیں آ رہا تھا. نہ نماز میں دل لگتا نہ دینوی باتوں میں. پھر میری زندگی یہ شباب سی دنیا تھی... دنیا کی رنگینیاں مجھے لطف دینے لگیں تھیں. میں ان چیزوں میں اس قدر اپنے مالک سے دور ہو گئی تھی کہ اپنا اس دنیا میں آنے کا مقصد تک بھول گئی تھی. مجھے دنیا کی ہر چیز سے پیار ہو گیا تھا. اپنے مقصد کو فراموش کر چکی تھی. پھر اللہ پاک نے مجھے راہ راست پر لایا... ایسی ٹھوکر لگی کہ سیدھا رب کی چوکھٹ پر جا گری. رب نے مجھے تھام لیا. اب سوچتی ہوں. میرے رب نے مجھے بھٹکنے سے بچا لیا. قربان جاؤں اس دکھ پر جو میرے رب نے مجھے دیا اور اپنے در پر بلا لیا. پتہ ہے جن کو رب نے تھامنا ہوتا ہے. انہیں ٹھوکر ضرور لگتی ہے. ایسے ہی میرے رب نے مجھے تھام لیا. اور میں اب اپنے رب کی رضا میں راضی ہوں. اور میں نے ہر چیز پر صبر و شکر کرنا سیکھ لیا
ازقلم.... کشما صیل غزل
No comments