Urdu Column written by Misbah Aziz
کیا آپ کبھی ایک ایسے انسان کا درد جان سکتے ہیں جن کے اردگرد ہزاروں لوگ ہوں لیکن اس درد کو بانٹنے والا کوئی نا ہو۔۔ کیا آپ ایک ایسے انسان کا دکھ سمجھ سکتے ہیں جو روزانہ بنا آواز اور بنا آنسوؤں کے روتا ہو۔۔کیا آپ ایک ایسے انسان کی تکلیف سمجھ سکتے ہیں جو لوگوں کے رویوں کو سہہ سہہ کر اس کا وجود چھلنی ہو چکا ہو۔
The End
یہ انسان صبر کرتے کرتے تھک چکا ہے اب اس کے الفاظ اس کا ساتھ نہیں دیتے۔اس کے آنسو خشک ہو چکے ہیں اس کا وجود ،اس کے خیالات کب کے ایسی وادیوں میں سوچکے ہیں جہاں سے نکلنا اس کے لیئے نا ممکن ہو گیا ہے۔
مصباح عزیز
No comments