Urdu poetry written by Khadija Murtaza


غزل

خدیجہ مرتضٰی(ظفروال) 


 پچھلا پہر رات کا

ہر سو گھپ اندھیرا

ہواؤں کی سنسناہٹ

تاروں کی ٹمٹماہٹ

مدھم پرتا چاند

تاریکی میں پھیلا ساز

خاموش لب 

آ نکھیں نم

گونجتی چیخیں 

سسکتی آہیں

خاموش نگاہیں 

بے معنی قہقہے

ان سب میں

میں ہوں اور

میری ساتھی میری تنہائی ہے

یہ قیامت کم تھی کیا

جو بنا آ واز کے

 بنا دستک کے "ظالم"

 تیری یاد بھی چلی آئی ہے

No comments