Bap|Father's day urdu column written by Ashi khokhr Sialkot



 باپ

بقلم۔عاشؔی کھوکھر سیالکوٹ 


ابو، بابا، ابا، پاپا، ڈیڈ، ڈیڈی جس نام سے بھی بُلاو اک الگ ہی مٹھاس اک الگ ہی پیار اک الگ ہی اپنا پن اک الگ ہی احساس باپ کا رشتہ ہی ایسا ہوتا ہے ہر لڑکی کا پہلا پیار اسکا باپ ہوتا ہے پیسے کی امیری ہو نہ ہو باپ کا دل سمندروں سے بھی بڑا ہوتا ہے دن رات مزدوریاں کرتے دیکھا ہے باپ کو اپنی اولاد کی خواہشیں پوری کرنے کے لیے اپنا خون پسینہ ایک کر کے اپنی اولاد کے لیے انکی من پسند چیز خرید کے خوش ہونے والے کو باپ کہتے ہیں۔ عید ہو کوئی تہوار ہو کوئی بھی خوشی کا موقعہ ہو اپنی ضروریات کو اپنی اولاد کی خواہشوں پہ ہنستے ہنستے قربان کر دیتے ہیں خود بھوکے رہ کے اولاد کا پیٹ پالتے ہیں یہ باپ بہت سخت جان ہوتے ہیں موسموں کی تپش سردی کا اثر گرمی کی شدت ہر طرح کی باتیں سُن لیتے ہیں صرف اپنی اولاد کی خاطر یہ صرف والدین ہی ہوتے ہیں جو بنا مطلب کے بنا غرض کے بنا لالچ کے اپنی اولاد کے لیے کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرتے۔ جب کل کو یہی اولاد جوان ہو کے کہے آخر آپ نے ہمارے لیے کیا ہی کیا ہے؟ پیدا کیا پڑھایا لکھایا جوان کیا یہ تو سب والدین کرتے ہیں یہ آپکا فرض تھا ہمارے لیے الگ کیا کیا آپ نے؟ اس وقت والدین زندہ ہونے کے باوجود مر جاتے ہیں دل خون کے آنسو روتا ہے جگر ٹکڑے ہوتا ہے ایسی اولاد کے ہونے سے بے اولاد اچھے آج کی نئی نسل کمپیوٹر کی پیداوار نہ کسی کا لحاظ نہ عزت نہ شرم نہ حیا  اللہ پاک قرآن میں  والدین کو اُف تک کہنے سے منع کرتا ہے اور ہم آج ہر ہر بات پہ انکو گھنٹہ گھنٹہ تقریر سُناتے ہیں کہ آپکو کچھ پتہ نہیں کوئی عقل سمجھ نہیں۔ ہم کتنا بھی پڑھ لکھ لیں کتنی بھی ڈگریاں لے لیں کبھی بھی اپنے والدین سے اوپر یا بڑے نہیں ہوسکتے والدین کا کوئی نعم البدل نہیں اک بار بچھڑ جائیں تو ریشم کے تکیے پہ بھی نیند نہیں آتی فرشِ گُل بھی خاردار جھاڑیاں لگتی ہیں آج وقت ہے موقع ہے خدارا اپنے والدین کے پاس لوٹ آئیں ساری بہاریں انکے دم سے ہی ہیں کوشش کریں کہ کبھی بھی والدین کا دل نہ دُکھائیں والدین کی ناراضگی اللہ اور  اس کے رسولﷺ کی ناراضگی ہوتی ہے

No comments