Poetry for Father by Bint e Nawaz

Poetry for Father, A daughters Love for her Father

 بابا

• جب بھی تیری یاد آتی ہے

میری آنکھوں کو نم کر جاتی ہے 

• مجھے بات بات پر گلے سے لگا لینا

تیری وہ عادت اب بہت ستاتی ہے

• ذندگی کی تلخیوں میں گھیریں یہ آنکھیں 

کچھ دکھ، کچھ نمی لیے تجھے ڈھونڈتی ہیں 

• تو تھا مانند چھت ہمارے ذندگی کے مکاں کا

ہر دیوار اب تیرے جیسا سائبان تلاشتی ہے

• جس دن سے تو گیا ہے اسی دن سے 

تنہائی ہر روز مجھے ڈراتی ہے

• بہلاتی تو ہوں اسے نت نئے طریقوں سے مگر

ذندگی اکثر تیرے دیدار کی فرمائشیں کرتی ہے 

• بہت بہادر بنتی جارہی ہوں اب میں 'بابا'

اگلی ذندگی میں تم سے ملنے کی امید جو رہتی ہے 


~ (بنت نواز)

2 comments: