Suno a Chand usy Kehna poetry written by Bia Mehmood



سنو اے چاند اسے کہنا

مجھے تم یاد آتے ہو 

کہ جب بھی روٹھ جاتی ہوں 

بہت ہی ٹوٹ جاتی ہوں 

مجھے کچھ بھی اچھا نھیں لگتا 

تمھاری چاہ ہوتی ہے 

دل کو ضد سی ہوتی ہے 

مجھے آواز تم دو گے 

مجھے پھر تم منالو گے 

سنو اے چاند اسے کہنا

کہ جب بھی روٹھ جاتی ہوں 

میری نیندیں بھی روتی ہیں

انھیں بھی جاناں تم سے 

محبت کی عادت سی ہوگئی ہے 

سنو اے چاند اسے کہنا

محبت کو کبھی کچھ نہ جانا تھا 

ہم کو فریب لگتی تھی

اڑاتے تھے مزاق اس کا 

سمجھتے دل لگی تھے ہم 

ہماری نادانی کی سزا ہم کو 

ہمارے اس جرم کی سزا ہم کو 

محبت نے خود ہی دے دی ہے 

سنو اے چاند اسے کہنا 

کہ مجھ کو مان بہت تھا 

کہ وہ مجھ کو مناۓ گا 

مگر ٹوٹا وہ کچھ یوں ہے 

کہ اس کی کرچیاں ساری 

دل میں پیوست ہوگئی ہیں

میں وہ اذیت ،دکھ لکھ نھیں پاتی 

چاہ کر بھی جاناں کچھ کہ نھیں پاتی

میں اپنی الجھنیں ساری 

کورے کاغذ پر اتارنا چاہتی ہوں 

یہ اذیت تھم نھیں سکتی

سنو اے چاند اسے کہنا

اس کی بے رخی میرے 

ناتواں دل پہ بھاری ہے 

روح میں شگاف کرتی ہے 

میں وہ اذیت جھیل نھیں پاتی 

آنکھوں کی اداسی چھپا نھیں پاتی

سنو اے چاند اسے کہنا 

یوں سنگ دل نھیں بنتے 

کسی کے مان کو توڑا نھیں کرتے 

محبت سے بھرے دل کو 

یوں بے سبب توڑا نھیں کرتے

کسی کی محبت کو بے مول نھیں کرتے 

سنو اے چاند اسے کہنا 

کہ تم بن کچھ بھی جاناں

مجھے اچھا نھیں لگتا  

کچھ بھی اچھا نھیں لگتا

********************

ازقلم :بیا محمود


No comments