Heart touching urdu poetry by Ashi Khokhr Sialkot
سُنو
بقلم۔عاشؔی کھوکھر سیالکوٹ
سُنو! بات صرف اتنی سی ہے کہ
اب پہلے جیسی شدتیں نہیں رہی
سُنو! تیری یادیں مجھے اب بے قرار نہیں کرتی
میری دھڑکنیں بے ترتیب نہیں ہوتی اب
سُنو! تیرا خیال مجھے بے حال نہیں کرتا اب
میں تجھ بن جینا سیکھ لیا ہے اب
سنوُ! یہ دل کوئی خواہش نہیں کرتا اب
کسی کو کھونے سے بھی نہیں ڈرتا اب
سُنو! راتوں کو بھی تیری یاد نہیں ستاتی اب
سکون سے نیند مجھے آ جاتی ہے اب
سُنو! میری مسکان پہلے سے کہیں گہری ہے
مسکرانے پہ آنکھیں نم نہیں ہوتی اب
سُنو! مجھےکوئی درد،درد نہیں لگتا اب
تیرے بچھڑ نے کا درد بھی ہنس کے سہہ لیا
سُنو! یہ دل کسی سے کچھ بھی نہیں چاہتا
قبرستان کے جیسا سناٹا اس میں ہو گیا ہے اب
No comments