Kuch Hai urdu poetry written by Tayyaba Shah
کچھ ہے
یوں نہیں جیتا درد میں کوئی خود ہی
اگر کوئی عمر بھر جیتا ہے تو درد میں کچھ ہے
یہ تو فلسفی باتیں ہیں کہ تم نہیں تو یہ نہیں
ارے اگر وہ نہیں ہے تو اس کے نہ ہونے میں کچھ ہے
ایسے ہی نہیں بیت جاتی راتیں تنہائی میں
اگر مرنا ہی اکیلا ہے تو تنہائی میں کچھ ہے
یہ تو وقت کی نزاکت ہے کہ کون ملا کدھر گیا
اگر وہ مجھ کو نہیں ملا تو میری قسمت میں کچھ ہے
دل کی دیواروں میں اب ہوتا ہے کھٹکا کم کم ہی
اگر اب یہ دل یوں چپ ہے تو خاموشی میں کچھ ہے
جلا کے چراغ رکھ دیا ہے ہواؤں کے شور میں
اگر وہ پھر بھی نہیں بجھا تو جلنے میں کچھ ہے
طیبہ شاہ
No comments