Urdu Poetry Tax Lazmi Hai written by Hamid Raza
حامد رضا - ریاض سعودی عرب
برائے کرم کوئی دوست " دل " پر نہ لے بس یہ طنز ومزاح ھے
اور اگر لے بھی لے تو میں کیا کروں حکومت وقت کو ٹیکس تو دینا ہی ھے
اب وصل کے اصرار پہ بھی ٹیکس لگے گا
سنتے ہیں کہ دیدار پہ بھی ٹیکس لگے گا
اب ٹیکس ادائوں پہ بھی دینا ہی پڑے گا
بلاوجہ کے انکار پہ بھی ٹیکس لگے گا
بھرجائے گا اب قومی خزانہ یہ ہے امکاں
ہر عشق کے بیمار پہ بھی ٹیکس لگے گا
اب باغ کی رونق کو بڑھائے گا بھلا کون
ہر پھول پہ ہر خار پہ بھی ٹیکس لگے گا
جس زلف پہ لکھتے ہیں صبح وشام سخنور
اسی زلف کی ہر تار پہ بھی ٹیکس لگے گا
دل بھر کے دیکھ لو جتنا بھی اگر چاہو!
اب رخسار کے ہر تل پہ بھی ٹیکس لگے گا
رضا دیوان کو اب تم اپنے سمیٹو !!
سنتے ہیں کہ اشعار پہ بھی ٹیکس لگے گا
No comments