Urdu Poetry written by بیاؔاولکھ
-1
پیچیدہ لفظوں میں چھپا کے
لکھا جو تُم نے
وہ میرا ہی نام تھا ناں
میں کند ذہن کم عقل سہی
مگراے صاحب ِعلم سُنو
جو فلسفہ عشق پڑھ لے
پھر اُسکے آگے سبھی علوم ناکام ٹھہرے
میں بند آنکھوں سے جان لوں سب کچھ
تم حرف حرف پہ لگاٶ پہرے
بیاؔاولکھ
2-
میرے گناہوں میں رہا تسلسل
اُسکی رحمت بھی رہی مسلسل
میں ڈوبنے ہی والا تھا
ندامت کے سمندر میں
لپٹی رہی میرے گِرد
اُسکی مغفرت کی صدائیں مسلسل
بیاؔاولکھ
Keep it up
ReplyDelete