Wo mery Mazi k Qisy Jesa Urdu Poetry Written By Hajra Tahir



 وہ میرے ماضی کے قصے جیسا

وہ میری زیست کے حصے جیسا

وہ دور ہو کہ بھی پاس جیسا

وہ عام لوگوں میں خاص جیسا

وہ کُھلی ہوئی کتاب کا ورق

وہ دلوں میں چُھپے راز جیسا

میں شاعری کی دیوانی لڑکی

وہ شاعر کوئی فراز جیسا

وہ شور میں بھی خاموشی کوئی

وہ ان کہی سی بات جیسا

وہ سردیوں کی دوپہر جیسے

وہ گرمیوں کی رات جیسا

وہ مجھ میں میری میں کی طرح

وہ آپ میں ٹھیک آپ جیسا

وہ خراب لوگوں میں پارسا شخص

وہ پارسا ؤں میں خراب جیسا

وہ سوتی ہوئی تعبیر کوئی

وہ جاگتے ہوئے خواب جیسا

وہ میری مـیں کی تسکین جیسے

وہ میری انا و غرور جیسا

وہ کہیں نہ ہو کہ ، ہر کہیں کے جیسا

میں آسمان ، وہ زمین کے جیسا

وہ میری نا میں اشارہ ہاں کا

وہ میری ہاں میں نہیں کے جیسا

وہ دن بھر کے تھکے ہوؤں پر

گہرے نیندی خمار جیسا

وہ گزرے ہوئے کسی پل کے جیسا

وہ آج میں ٹھیک کل کے جیسا

وہ رنگیں گُل کوئی ، گلاب چہرہ

وہ سادگی میں کنول کے جیسا

وہ میرے جسم میں روح کی طرح

اور میری روح کے ایمان جیسا


از قلم: (حاجرہ طاہر)

2 comments: