Ay man bohat yad ati ho urdu poetry written by Noor Us Saba

 

~•~•اے ماں بہت یاد آتی ہو~•~•

ازقلم: رائیٹر، نور الصباح، ( جونیجو+ کوندھر)

اے ماں بہت یاد آتی ہو

پیاری ماں بہت یاد آتی ہو

میں جب جب تم کو سوچتی ہوں

میں جب جب تم کو یاد کروں

میں آنکھوں سے تیری یادوں کی برسات ہو جاتی ہے روا

جو بند کروں میں اپنی آنکھیں تو سامنے تیرا چہرہ پاؤں

جو دیکھوں کوئی خواب سھانا ہر خواب میں تجھے میں ڈھونڈھنا چاہوں

تیری یادوں کے آنچل میں ، میں تجھہ کو ڈھونڈ ڈھونڈ کہ تھک جاؤں

تیری یادوں کے سائے میں کروں اپنا بسیرا

اے ماں بہت یاد آتی ہو

پیاری ماں بہت یاد آتی ہو

کروں ہو پل تیرے لئے ہی دعائیں

ہر دعا میں ہے تیرا نام میرے لب پر

جانتی ہوں کہ یہ  دنیا ہے فانی

مگر ، بس کبھی کبھار ہمت ہار جاتی ہوں ماں

اے ماں بہت یاد آتی ہو

پیاری ماں بہت یاد آتی ہو

جی بہت چاہتا ہے تیرے قدموں کو میں چوموں

تجھہ کو جی بہر کے میں دیکھوں

تیری گود میں سر رکھہ کے رو دوں

تو مجھہ کو پیار سے دیکھے

تو مجھہ کو ڈھیروں دعائیں دے

تو اپنا ہاتھہ رکھہ کر میرے سر پر مجھہ کو سمجھائے

تیری باتوں سے میں سمجھوں

تیری ڈانٹوں سے میں سمجھوں

اے ماں بہت یاد آتی ہو

پیاری ماں بہت یاد آتی ہو

گزرنا تھا گزر گیا وہ ایک وقت بھی

تیرے ساتھ جو گزرے لمحے تھے وہ سونے ہیرے جیسے تھے

اب وقت گزاری ہوتی ہے

اب بے چینی سی طاری ہوتی ہے

اے ماں بہت یاد آتی ہو

پیاری ماں بہت یاد آتی ہو

اللہ سے دعائیں ہیں بہت نور کی

درجات ہوں ڈھیروں تمھارے بلند

جنت الفردوس میں ہو اعلیٰ مقام تمہارا

سونے چاندی کا ہو تمھارا چمن

جنت کے باغات میں ہو تیرا بسیرا

گلشن گلشن ہو تیرا صحن

تیری قبر میں ہو ہرسو اجالا

تیری قبر خوشبوؤں سے مہکتی رہے

میری دعائیں یہی سب تیرے لئے

تو جہاں بھی رہے بس خوش رہے

اے ماں بہت یاد آتی ہو

پیاری ماں بہت یاد آتی ہو

************************

No comments