Tum ko yad rkhti hun urdu best poetry Biya Mehmood

 

تم کو یاد رکھتی ہوں 

میں سب کچھ بھول جاتی ہوں 

پر تم کو یاد رکھتی ہوں

جب اداس ہوتی ہوں 

تو سب ہی پوچھتے ہیں مجھ سے 

کہ دل کس نے دکھایا ہے 

تو میں کچھ کہ نھیں پاتی  

کہ جسے میں یاد رکھتی ہوں 

وہی تحفے یہ دیتا ہے 

کوئی بھی بات ہو دل میں 

کوئی بھی درد ملے مجھ کو

میں ہنس کہ سہتی ہوں 

ہنسی میں درد ہوتا ہے 

آنکھیں نم ہوجاتی ہیں

پھر زخمی سی مسکراہٹ سجاۓ 

لب میں سی لیتی ہوں 

پھر دل میں ہوک اٹھتی ہے 

کہ غلطی ساری میری تھی 

کہ تم سے عشق کر بیٹھی 

اپنی آنکھوں میں جاناں 

ہزاروں خواب سجا بیٹھی

کہ اب جب ٹوٹ گئے وہ سب 

میں بھی ٹوٹ گئی جاناں 

ان ٹوٹے خوابوں کی میں اب

کرچیاں چنتی ہوں 

میں سب کچھ بھول جاتی ہوں 

پر تم کو یاد رکھتی ہوں 

مگر میں کیا کروں جاناں 

کہ اس لاحاصل جزیرے پہ 

قدم جو دھر دیے میں نے 

میں واپس اب نہ پلٹوں گی 

وفا تم سے نبھاؤں گی 

جتنے بھی زخم تم دو گے 

وہ ہنس کر میں سہہ لوں گی

مگر میں کیا کروں جاناں 

میں امید چھوڑ بیٹھی ہوں 

خود اپنے ہی ہاتھوں سے 

کچھ یوں توڑ بیٹھی ہوں 

کہ نازک شو پیس ہو جیسے 

جو ذرا سی ٹھیس پر جاناں 

گر کر ٹوٹ جاتا ہے 

ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے 

کہ ٹکڑے ان گنت سارے 

نہ اس کے کوئی گن پاۓ 

مگر میں کیا کروں جاناں 

میں سب کچھ بھول جاتی ہوں 

پر تم کو یاد رکھتی ہوں 

میری آنکھوں میں خوابوں کا 

آباد جہاں جو تھا 

تیری بے رخی سے وہ جاناں

وہ اب ہے جل گیا سارا

میں اس آگ کو جاناں 

اب اشکوں سے بجھاتی ہوں 

مگر میں کیا کروں جاناں 

کہ محبت کی ننھی کونپل 

جو پھوٹی تھی دل میں 

جزیرہِ عشق میں جاناں 

اب وہ بدل گئی ہے 

میں خود کو بھول جاتی ہوں 

پر تم کو یاد رکھتی ہوں

Biya Mehmood

No comments