Greebun ki Eid urdu Column written by Noor us Saba

 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

عنوان: غریبوں کی عید

ازقلم: رائیٹر، نور الصباح،( جونیجو+کوندھر)

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

اہل اسلام والوں جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ عید الاضحی قریب ہے، اور عید کا دن تمام مسلمانوں کے لئے بہت خوشی کا دن ہوتا ہے

 اس دن تمام سرکاری اور پرائیوٹ ملازموں کو چھٹی ہوتی ہے

یونیورسٹی، اسکول، کالج، مدارس

سب کے سب بند ہوتے ہیں اور سب اپنے گھروالوں اور رشتہ داروں کے ساتھ عید کی خوشیاں منا رہے ہوتے ہیں

کچھہ لوگ شھر سے باہر جاتے ہیں تفریح کے لیے تو کوئی شھر میں ہی بچوں اور گھروالوں کو پارک وغیرہ لے جاتے ہیں

مگر، کیا کبھی ہم نے اپنے پڑوسیوں یا رشتہ داروں میں ایسے لوگوں پہ دھیان دیا ہے،؟

جن کے پاس عید پہ نئے کپڑے نہیں ہوتے؟

جن کے بچے ضد کرتے ہیں کہ بابا بابا ہمیں نئے کپڑے لے کہ دیں اور باپ بیچارہ مجبور کہتا ہے کہ ہاں بیٹا کل لے کہ آؤں گا اور ایسے کل کل کر کہ عید کا دن آ پہنچتا ہے،اور عید کے دن گلی محلوں میں دوسرے بچوں کو نئے کپڑوں میں دیکھہ کہ اپنی آنکھوں میں آنسوں جمع کر کہ ماں کو کہتے ہیں، 

اماں بابا نے تو کہا تھا کہ کپڑے لا دوگاں پھر کہاں ہیں ہمارے کپڑے،؟

ماں بیچاری کا دل رو رہا ہوتا ہے اور سوچتی ہے کہ تمھارا ابا تو پیٹ پالنے سے ہی پورا نہیں ہوتا قرض میں ڈوبا ہوا ہے اور پھر نئے کپڑے تو دور کی بات ہے

اور آخر کار بچوں کو خوش کرنے کے لئے کہتی ہے

»»» عید تو آئی ہے شام کو چلی جائے گی

میرا بچہ

اس بار نئے کپڑے نہیں پہنے تو کیا ہوا،؟

اگلی عید پہ لے لیں گے.»»»

اور پھر معصوموں کی آنکھوں میں ایک اور امید جگ جاتی ہے اور اسی طرح سارا سال گزر جاتا ہے

کچھہ لوگ تو قربانی کی عید پہ سارا دن گوشت کا انتظار کرتے ہیں مگر جب سورج ڈھلنے لگتا ہے تو غریب ماں اپنے بچوں کو کوئی کہانی سنا کہ چاول پکا کہ کہلا دیتی ہے اور اس طرح سے غریبوں کی عیدیں گزرتی ہیں،

<<غریبوں کے بچے بیٹھے تھے انتظار میں

بابا آئیں گے

نئے کپڑے لائے گے

سنگھار لائے گے

اور پھر ہم عید منائے گے،<<<

خدارا اپنے ہمسائیوں، اور رشتہ داروں پر نظر عنایت گھمائیں قیامت کے روز انکی بھی پوچھہ ہوگی

حدیث پاک کا مفہوم ہے کمی پیشی اللہ پاک معاف فرمائے، ٫٫مسلمان تب تک مومن نہیں بن سکتا جب تک کہ اپنے بھائی کے لئے بھی وہی نہ پسند کرے جو کہ اپنے لئے پسند کیا ہو

اس حدیث مبارکہ کے مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کریں اور اپنے معاشرے میں صدقہ جاریہ بن کر مستحق لوگوں کی مدد کریں

میری اس بات کا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں بلکہ اپنی اور دوسروں کی اصلاح کے لئے ہے

اللہ پاک قبول فرمائے

اور سبکو اس پہ عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے

دعاؤں کی طلبگار

والسلام*****

No comments