Shukria Zindgi urdu amazing heart touching column written by Zareen Zahid

 

شکریہ زندگی

اسلام علیکم

وعلیکم السلام

کیسی ہو؟

بس جی رہی ہوں 

کیوں؟

کیونکہ حالاتوں نے مار ڈالا ہے۔سانس لینا بوجھل لگتا ہے۔کبھی کبھی تو سانس گننے لگ جاتی ہوں ۔ایسا لگتا ہے جیسے آخری سانس چل رہے ہوں۔پر افسوس پھر سانسوں کو زندگی کی تلخیاں پینی پڑ جاتی ہیں۔اور میں پھر بچ جاتی ہوں۔

 کیوں؟ سانسیں کیوں بوجھل لگتی ہیں؟

ناجانے کیوں؟..شاید لہجوں نے کوچل دیا ہے...

لہجوں نے

ہاں!! میرے اپنوں کے لہجوں نے،میرے اپنوں کے کرموں نے،میرے اپنے،میرے اپنے۔ہائے 

جانتے ہو اپنے غیر ہونے میں کتنا وقت لیتے ہیں؟

مطلب

مطلب یہ کہ اپنے کبھی اپنے نہیں ہوتے۔ جانتے ہو کیوں؟

کیوں؟؟

کیونکہ جب انسان کا وقت ہو تو سب اپنا،ااپنے بھی اپنے،بیگانے بھی اپنے،لیکن جب زندگی اور وقت کے تمانچے پڑتے ہیں تو سب غیر بن جاتے ہیں۔

زندگی سے اتنے شکوے!!

ہاں...

لیکن کیوں؟

کیونکہ زندگی نے  میرے بابا چھین لیئے،مجھے جیتے جی مار ڈالا۔میرے بابا میرا سب کچھ ، کبھی کیسی کا تصوّر بھی نہیں آیا۔کیونکہ ہر شخص ہر چیز سے افضل مجھے میرے بابا تھے۔میں کہتی تھی کہ اگر اماں جان یا بابا میں سے کسی کو کچھ ہوگیا تو مجھے پتہ میری سانسوں کی ڈوری ٹوٹ جانی ہیں۔دیکھ لینا اگر ایسا نہ ہوا نا تو میرے حواس قائم نہیں رہے گے۔

لیکن حیرت..

حیرت!! حیرت کیوں؟

کیونکہ مجھے کچھ بھی نہیں ہوا۔اتنے سانحات سے بچ گئی۔

ہاں ٹوٹ چکی ہوں،لیکن ذندہ ہوں۔

اتنے شکوے زندگی سے؟

ہاں کیونکہ زندگی نے دکھوں کے سوا کچھ دیا ہی نہیں۔

تو وہ آسمان پہ بیٹھے پیاری شان والے رب  سے رابطہ کرو نا!!

ہوسکتا ہے تمہارے بگڑے کام سنور جائیں۔

تمہیں کیا لگتا کہ میں نہیں مانگتی، مانگتی ہوں لیکن شاید کوئی پردہ حائل ہے میری دعائیں عرش تک نہیں پہنچ پاتی۔

کیا آسمان پر بہت ہجوم ہے؟جو دعائیوں میں پردہ حائل ہے۔

نہیں تو!

تو پھر دعائیں بیچ راستے کیسے چوری ہو جاتی ہیں؟

وہ اللّٰہ تک کیوں نہیں پہنچ پاتیں؟

 اگر ایسا ہوتا تو آپ کا رب یہ کیوں کہتا؟

کیا ؟کیوں؟

" مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کرو گا"

بس عقیدہ شرط ہے،دعا کی قبولیت کے لئے۔

اچھا!

اس کا مطلب میں پہلے ہی مایوس ہو گئ۔

تم ہو کون؟

جو میرے دل کا بوجھ ہلکا کر چلے؟

میں۔۔۔۔میں آپ کا ضمیر ہوں۔

 اچھا!! میں تو کوئی ہمدرد سمجھ رہی تھی۔

جب ضمیر نے جواب دیا تو خوشی ہوئی کہ پھر کوئی دامن نو چنے والا اپنا نہیں تھا۔

ضمیر تھا جو اللّٰہ رب العزت کو یاد کرنے کی ترغیب دے گیا۔

شکریہ زندگی

No comments