zindgi urdu poetry written by Shahida Maqsood
عنوان۔۔۔زندگی
از قلم۔۔شاہدہ مقصود
مثل گلاب
بیچ منجدھار جیسی
نکھری نکھری
پانی کی دھار جیسی
کہیں ہے یہ راستوں سے لپٹی
جیون کی ہار جیسی۔۔۔
بوسیدہ کتاب کے اوراق میں شامل۔۔
رنگ و بو کے لیل و نہار جیسی۔۔
تم کیونکر سمجھ پاؤ گے اسے؟
مشکل ہے یہ ریاضی کی کتاب جیسی۔۔
سکھوں کے جھولوں میں بسی
کلیوں کی پھوار جیسی
گر ہو دکھوں پر مشتمل
تو رہ گزر ہے خار جیسی
اپنی اپنی قسمت پر ہے مبنی
دوست
کسی کے لیے بہار جیسی۔۔۔
تو کہیں ہے یہ عذاب جیسی۔۔۔
No comments