14 August urdu Shayari written by Ashi Khokhar

چودہ اگست آزادی سپیشل 

ازقلم۔عاشی کھوکھر سیالکوٹ 


پُر خلوص چاہتوں کی محبتوں کی یہ امیں ہے

سر سبز و شاداب میرے وطن کی زمیں ہے

اسکی عزت ہمیں اپنی جان سے پیاری

وطن سے محبت پہ جان شہداء نے واری

نعمت آزادی کی جو قائد نے دلا دی

کشتی قوم کی اپنی ہمت سے جناح نے پار لگادی

اسکی بنیادوں میں شامل ہے لہو میرے شہیدوں کا

کیے ماؤں نے قربان اپنے لختِ جگر کتنے

وارے بہنوں نے گھبرو جواں بھائی کتنے

بیویوں نے سہاگ اپنے آزادی کی خاطر پیش کیے

کیا سمجھتے ہو تم یہ آزادی یونہی بے مول ملی ہم کو

چلی ایک ریل امر تسر سے تھے سوار ایک ہزار

لاہور اسٹیشن پہ اترے گنتی کے زندہ آٹھ

امرتسر سے لاہور تک ریل لہو بہاتی آئی

رو رو کر سب کو آزادی کی کہانی سُناتی آئی

تم آج بیٹھ کے گھروں میں کہو وطن نے دیا کچھ نہیں 

بات کڑوی ہے مگر تم نے کیا دیس کے لیے کچھ بھی نہیں 

اٹھو جوانو!! کہ تمہیں یہ وطن پکارتا ہے

دیکھو تمہاری محنت کو خدا کیسے نکھارتا ہے

خدا قائم و دائم رکھے اس وطن کو سدا

ہے میرے لب پہ ہر پل بس یہی اک دعا

آمین ثم آمین

No comments