Maseeha an amazing urdu short story written by Ayesha Ali
"مسیحا"
آج کئی ماہ بعد وہ مزار پر آئی تھی،مزار پر فاتحہ خوانی کے بعد وہ باہر نکلی اور تیز تیز چلنی لگی، آج فضا بدلی بدلی سی تھی ان ہواؤں میں آج ایک الگ سا تاثر تھا، تیز ہوا کا ایک جھونکا اس کے پاس سے گذرا جب اس کی سماعتوں نے ایک آواز سنی۔"تو تم نے کر دیکھایا وہ سب"۔
اس کے چلتے قدم رکے، اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو ایک درویش کو آم کے درخت کے نیچے بیٹھے پایا جو اسے دیکھ رہا تھا، بارش ہلکی ہلکی شروع ہو چکی تھی مگر اس کو پرواہ نہیں تھی وہ بس ٹکٹکی باندھے اسے دیکھے جا رہی تھی۔کیا کر دکھایا"اس نے دھڑکتے دل کے ساتھ پوچھا"۔
وہی جسا کا معاملہ تم نے اللّٰہ پر چھوڑ دیا تھا،تم نے کسی کو اس کے اصل منزل تک پہنچانا تھا، اپنی پیچھے دیکھو"اس درویش نے سر ہلا کر اسے اشارہ کرتے ہوئے کہا"۔
اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو اس کی سانس گلے میں ہی اٹک گئی، آنکھیں جھپکنا بھول گئی،سامنے وہ شخص سر جھکائے بیٹھا تھا جو عشق کا دعویٰ کرتا تھا مگر عشق لفظ سے واقف تک نہیں تھا،وقت کے دھول نے اسے سب سمجھا دیا تھا، اسے عشق سے آشنا کروا دیا تھا جو آج وہاں بیٹھے کسی اور کی نام کی تسبیح کر رہا تھا۔ہاں وہ اللّٰہ کی حمد وثناءمیں مگن تھا، ہاں وہ اللّٰہ کی عشق میں گم ہوگیا تھا۔اس کے آنکھوں سے آنسو بہنا شروع ہوگئے آج وہ خوش تھی کہ اس کی ذات کسی کے لئے مسیحا بنی،کسی کو اندھیروں سے نکل کر روشنی میں لائی۔
عائشہ علی----
No comments