Narazgi urdu poetry written by Biya Mehmood
ناراضگی
آج کافی دنوں کے بعد
دل میرا کیا جاناں
میں ہوجاؤں کچھ
سخت سی ناراض تم سے
میں ہونٹوں پہ چپ کا قفل لگاۓ
فون کو ہاتھ میں لے کر
بیٹھی رہوں تادیرتمھارا پیارا سا نام پھر جاناں
دیکھتی رہوں میں تادیر
اور میری خاموشی میں چھپی
وہ ناراضگی محسوس کرلو تم
اور میرے بنا بولے ہی جاناں
جان لو بات میرے من کی
مگر میری یہ خوش فہمی
ہمیشہ مجھ کو گھنٹوں رلاتی ہے
ریزہ ریزہ ہوا ہے دل جو میرا
اب اسے کیسے میں سمیٹوں
جو ملی ہے تمھاری خاموشی سے اذیت
کیسے اب میں اسے جھیلوں
ملی ہے جو چوٹ میرے دل کو
کیسے مرہم اس پہ لگاؤں
کوئی جو نم آنکھوں کی پوچھے وجہ
بولو تم میں کیا بولوں ؟
تمھیں تو میری ناراضگی سے
نھیں ہے سروکار کوئی
کیسے میں کروں شکوہ تم سے
ہنستے ہنستے ہی میں جاناں
سارے آنسوؤں کو پی لوں
مگر آتے ہو جیسے ہی روبرو تم میرے
انا کو میں مار دیتی ہوں
گھائل سا دل لیے
ہونٹوں پہ مسکان سجاۓ
نم آنکھیں لیے میں جاناں
باتیں تم سے کرلیتی ہوں
میری ناراضگی کی بھلا کیا اوقات
بتاؤں بھی تو ملتی ہے خاموشی مجھے
میرا دل کرتا ہے جاناں
میں جو روٹھوں اگر تم سے
تو منا لو تم مجھ کو کچھ ایسے
لگا لو گلے سے مجھ کو اپنے
اور بولو! میری جان
یوں روٹھا نہ کرو تم
میں روتے روتے ہنس پڑوں
سارے غم بھلا میں دوں
تیری اک مسکراہٹ سے
درد ہوجاتے ہیں ختم میرے
مگر تم مجھے تب جاناں
صرف خاموشی دیتے ہو
کروں بھی تو کیا گلہ میں
تم تو خود سے ہی بیزار رہتے ہو
تمھارا درد میری جان لیتا ہے
کیسے تمھیں میں بتاؤں
ہوں تھوڑی سی ناراض میں تم سے
چاہتی ہوں پیار سے تم منا لو
مگر میری خواہش ،خواہش ہی رہنی ہے
تم جانتی ہو یہ
میں خود ہی مان جاتی ہوں
مگر جاناں اتنا سوچ لینا
اتنی دفعہ ٹوٹنے کے بعد
پتھر نہ ہوجاؤں میں
سخت ناراض ہوجاؤں میں
بس اتنی سی گزارش ہے
مجھے منالو تم جاناں
گلے سے لگا لو تم جاناں
میں تو صرف تمھاری ہوں
اور تمھاری رہنا چاہتی ہوں
Biya Mehmood
No comments