Urdu Nazam written by Memoona Malik

 میمونہ ملک،اسلام آباد


عنوان:نظم

میں اسے کھونے کے ڈر سے

اکثر اپنی باتوں کا

ادھورا جواب سن کر 

خاموش ہو جاتی تھی

کیونکہ

میں یہ جان گئی تھی

جب تعلق کمزور پڑ جائیں تو

اکثر باتوں کا جواب نہیں ملتا

لیکن اب 

میں جان گئی ہوں

اپنی ہر بات کا جواب

اور یہ بھی جان گئی ہوں

کہ میں اسے کھو چکی ہوں

لیکن

اک بات سمجھ نہیں آتی

کہ میں نے اسے پایا ہی کب تھا

گر پایا نہیں اسکو

تو کھونے کا یہ ڈر کیسا؟

باقی رہا نہ اب کچھ بھی

نہ کھونے کا ڈر ہے

نہ پانے کی بچی جستجو

ہاں مگر اک چیز باقی ہے

بس اک خلش باقی ہے

کہ گزرے سالوں میں

بیتے ہوئے موسموں میں

وہ گزری ساتھ راتوں میں

جو تعلق تھا درمیاں ہمارے

کہ اسکا نام کیا تھا

میں تم سے پوچھتی ہوں آخر

کیا وہ بےنام تعلق تھا

کیا سب ہی ساتھ جھوٹے تھے

کیا وہ الفاظ کھوٹے تھے

بتادو نا مجھے اب  تم

کہ آخر اس کا نام کیا تھا؟"

No comments