Wo gulab lamhy urdu shayari by Biya Mehmood
وہ گلاب لمحے
وہ گلاب لمحے ، وہ پیار کے قصے
وہ بے تکلفی ،وہ ہنسی جاناں
تیرے ساتھ بیتا ہر پل
ہے گلاب لمحے کی مانند
لیکن لگی نظر پیار کو ہمارے
وہ بے تکفی ، وہ ہنسی
وہ پیار کے قصے ، وہ ساری باتیں
اب تلاشتی ہوں میں جاناں
حسرت سے سوچتی ہوں
وہ لمحے ،وہ باتیں
میں کھوجتی ہوں
ہنستے ہنستے آنسو پونچھتی ہوں
وہ گلاب رت میں
ہنسی کی کھنک ہماری
وہ شوخ رنگ تتلیوں کے
اتر گئے ہیں سارے
وہ گلاب لمحے
ریت کی مانند اڑ گئے سارے
کھو گئے مجھ سے سارے
جن میں تھا ساتھ تیرا
وہ ان کہی سی باتیں
وہ سنہرے خواب کئی
آنکھوں سے روٹھے ایسے
ٹوٹے ایسے کہ جیسے ہو کانچ
وہ کانچ سارے ہاتھوں میں کھب گئے ہیں
ہاتھ سے رستا ہے خون میرے
لبوں پہ لگا لیا ہے قفل
مگر مجھے پیار ہے ان سے
وہ بیتے پل،وہ گلاب لمحے
وہ ہنسی ، وہ آنسو ، وہ شوخی
ہے کل کائنات میری
نہ بھول پاؤں گی جاناں
کہ جن لمحوں میں
تم تھے صرف میرے
نہ تھا کوئی دوجا
تھے تم پاس میرے
اب کھوگئے ہیں وہ گلاب لمحے
کر گئے ہیں تہی داماں مجھ کو
اجاڑ گئے ہیں ہستی کو میری
نہ کھل کہ جی سکوں گی جاناں
تیرے بنا میں ، کیوں نھیں تم سمجھتے
ہے عادت تمھاری مجھ کو
تم بن نہ بھاۓ مجھ کو یہ ساون
آنکھیں برسیں ایسے ،جیسے ہوں بادل
تم سمجھ جاؤ نہ جاناں
من کی ساری باتیں میرے
وہ بیتے گلاب لمحے
میں کھوجتی رہتی ہوں
پل پل جیتی ہوں ، پل پل مرتی ہوں
دل کو نھیں ہے قرار میرے
کیسے کہوں میں لوٹا دو مجھ کو
وہ بیتے سارے گلاب لمحے
Biya Mehmood
No comments